جاں سر زمین پاک پہ قرباں کئے ہوئے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا کچھ کام الفتوں کے اسیرا ں کئے ہوئے
جاں سر زمین پاک پہ قربا ں کئے ہوئے
مانا چمن کو دے نہ سکے ہم بہار نو
لیکن گلوں کی زیست کا ساما ں کئے ہوئے
یہ اور بات کم نہ ہوئے فاصلے مگر
منزل کے راستوں کو تو آسا ں کئے ہوئے
ناکردہ جرم اور سزا دار و رسن کی
مصلوب منصفوں کو پشیماں کئے ہوئے
تیرے بدن کو ریشم و اطلس تو مل گیا
غم کیا جو اپنا چاک گریبا ں کئے ہوئے
مرجھا چکی تھی زیست کے صحرا میں جو کبھی
تازہ دلوں میں پھر وہی ایما ں کئے ہوئے
جو کام آسماں پہ فرشتے نہ کر سکے
وہ کام اس زمین پہ انسا ں کئے ہوئے
وشمہ خراب چشم عنایت نہ ہو سکی
یہ بھی تو اک لحاظ سے احسا ں کئے ہوئے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






