جانو تو کہو
Poet: jouhar By: jouhar, karachi
کیا میں اتنا کائر ہوں 
 جانو تو کہو کیا میں اتنا کائر ہوں 
 
 کہ کوئی میرا نام بھی پوچھے تو میں ڈر جاؤں 
 دروازہ کی دستک سے بھی سہم جاؤں 
 کیا میں اتنا کائر ہوں 
 
 پھول بھی توڑوں تو سوچوں کہ ٹوٹ جاؤں 
 پت جھڑ میں پتوں کی طرح بکھر جاؤں 
 کیا میں اتنا کائر ہوں 
 
 میں اندھیری رات میں سورج کی آرزو چاہوں 
 اور اجالے دن میں تاروں کو ڈھونڈوں 
 کہ شاید اس بھنور میں اکیلا نہ رہ جاؤں 
 کیا میں اتنا کائر ہوں 
 
 دیکھوں آسماں کو تو سوچوں کہ یہ بلندی میری نہیں ہے 
 اور زمیں میں اپنا ہی آئنہ دیکھوں 
 کہ محالہ وسعتوں میں نہ کھو جاؤں 
 کیا میں اتنا کائر ہوں 
  
More General Poetry






