تیرے جیسا کوئی ملا ہی نہیں
Poet: فہمی بدایونی By: عابد, Quettaتیرے جیسا کوئی ملا ہی نہیں
کیسے ملتا کہیں پہ تھا ہی نہیں
گھر کے ملبے سے گھر بنا ہی نہیں
زلزلے کا اثر گیا ہی نہیں
مجھ پہ ہو کر گزر گئی دنیا
میں تری راہ سے ہٹا ہی نہیں
کل سے مصروف خیریت میں ہوں
شعر تازہ کوئی ہوا ہی نہیں
رات بھی ہم نے ہی صدارت کی
بزم میں اور کوئی تھا ہی نہیں
یار تم کو کہاں کہاں ڈھونڈا
جاؤ تم سے میں بولتا ہی نہیں
یاد ہے جو اسی کو یاد کرو
ہجر کی دوسری دوا ہی نہیں
More Sad Poetry






