تیری سوچ

Poet: mahboob anjam By: mahboob hussain anjam, dubai

دیکھا کریں تمہیں اور سوچیں بھی تجھی کو
عادت سی بن گئی ھے میرے دماغ کی

آؤ پھر سے تجدید دوستی کر لیں
شاید نظر لگ گی تھی ظالم سماج کی

ھم وہ نہیں جو مانیں حدودو قیود کو
دنیا تو مقید ھے رسم و رواج کی

آج شام جو ان کو ا یک نظر دیکھا گلی کے اس پار
خوشی ھم کو ایسی ملی جیسے عید کے چاند کی

میری مفلسی میری محبت کی قاتل بنی
ان کو ھمیشہ ھی طلب رھی زیور و داج کی

زخم تیرا نصیب اور کانٹوں پے ھے تیرا مسکن
ملکہ ھے وہ تو انجم پھولوں کے باغ کی

Rate it:
Views: 705
29 Jun, 2013