تیری آنکھ میں پھیل گیا تھا کاجل
Poet: Mubeen Nisar By: Mubeen Nisar, Islamabadتیری آنکھ میں پھیل گیا تھا کاجل
جب روئے تھے رات بھر ہم اور بادل
کوئی آگ سینے کو جلاتی ہے ایسے
تیز ہوا میں جل جائے جیسے جنگل
گرے جب ٹھوکر کھا کر پتھر سے
تب آئی صدا کہ ذرا دیکھ کے چل
ہر بار نظر آئے تو سیراب کی مانند
یہ تپتا ہوا صحرا اور میں پیدل
ڈوبتے ہوئے سورج کا منظر دیکھنے
روز چل پڑتا ہے میرے ساتھ ساحل
اکثر رات چاند آ جاتا ہے کھڑکی میں
اور تیری طرح کہتا ہے مجھے پاگل
More Love / Romantic Poetry






