توڑ کے دل معافی کا تقاضا کرتے ہیں
Poet: رعنا کنول By: Rana Kanwal, Islamabadتوڑ کے دل معافی کا تقاضا کرتے ہیں
 گنہگار کرتے ہیں جب یہ تقاضا کرتے ہیں
 
 کہتے ہیں کے ہوگی غلطی
 وقت غلطی کو سدھارے کیسے
 گناہ تو نہیں کیا پھر بھی یہ تقاضا کرتے ہیں
 توڑ کے دل معافی کا تقاضا کرتے ہیں
 
 الزام دیتے ہیں گناہ کرنے کا 
 یہ تو بتا گناہ کیا کیا ھم نے ؟ 
 بےگناہ ہی ہم تجھ سے یہ تقاضا کرتے ہیں
 توڑ کے دل معافی کا تقاضا کرتے ہیں
 
 خوشیوں کے لیے تیرے آگے جھولی پھیلاتے ہیں 
 تھوڑی خوشیوں کے طلبگار ہم بھی تجھ سے بن جاتے ہیں
 آدھا ہی سہی جو حق رہ گیا تم پر اس حق سے یہ تقاضا کرتے ہیں
 توڑ کے دل معافی کا تقاضا کرتے ہیں
 
 سمجھنے میں غلطی ہو گئی تم کو 
 اتنی بری بھی نا تھی قسمت اپنی 
 پھر بھی قسمت کے بدلنے کے لیےیہ تقاضا کرتے ہیں
 توڑ کے دل معافی کا تقاضا کرتے ہیں
  
More Forgiveness Poetry






