تو اگر بے نقاب ہو جائے

Poet: پیر نصیر الدین نصیر ؔ گولڑوی By: Muhammad Zubair, Chichawatni

تو اگر بے نقاب ہو جائے
جستجو کامیاب ہو جائے
عکس پڑ جائے جو ترے رُخ کا
آفتاب آفتاب ہو جائے
دیکھ لے اک نظر اگر ساقی
سادہ پانی شراب ہو جائے
چھوڑ دو اگر میں تمہارا در
میری مٹی خراب ہو جائے
ہاتھ رکھ دو جو تم مرے دل پر
درد کا سَدِباب ہو جائے
ان کہ آنکھیں جو آئیں گردش میں
رونما انقلاب ہو جائے
شرح عشق و وفا لکھے جو نصیر ؔ
اچھی خاصی کتاب ہو جائے

Rate it:
Views: 1874
10 Jul, 2018