تو اپنی آواز میں گم ہے میں اپنی آواز میں چپ
Poet: عبید اللہ علیم By: Zamin, Lahoreتو اپنی آواز میں گم ہے میں اپنی آواز میں چپ
دونوں بیچ کھڑی ہے دنیا آئینۂ الفاظ میں چپ
اول اول بول رہے تھے خواب بھری حیرانی میں
پھر ہم دونوں چلے گئے پاتال سے گہرے راز میں چپ
خواب سرائے ذات میں زندہ ایک تو صورت ایسی ہے
جیسے کوئی دیوی بیٹھی ہو حجرۂ راز و نیاز میں چپ
اب کوئی چھو کے کیوں نہیں آتا ادھر سرے کا جیون انگ
جانتے ہیں پر کیا بتلائیں لگ گئی کیوں پرواز میں چپ
پھر یہ کھیل تماشا سارا کس کے لیے اور کیوں صاحب
جب اس کے انجام میں چپ ہے جب اس کے آغاز میں چپ
نیند بھری آنکھوں سے چوما دیئے نے سورج کو اور پھر
جیسے شام کو اب نہیں جلنا کھینچ لی اس انداز میں چپ
غیب سمے کے گیان میں پاگل کتنی تان لگائے گا
جتنے سر ہیں ساز سے باہر اس سے زیادہ ساز میں چپ
More Sad Poetry






