تنہائی
Poet: محمد اویس قرنی By: محمد اویس قرنی , Dera ghazi khan تو گیا تو ہمیں تنہائی کا احساس ہوا
زخم کو زخم کی گہرائی کا احساس ہوا
ذہن مفلوج ہے اور یاد کوئی چیز نہیں
تیری ہجرت سے یوں پسپائی کا احساس ہوا
ہے تری یاد کو سینے میں سمایا جب سے
ہم کو بھی سینے کی چوڑائی کا احساس ہوا
عشق کے نام کا بت ہم نے تراشا برسوں
تب کہیں جا کے شناسائی کا احساس ہوا
اس نے جب شعر پہ دی داد مجھے اٹھ اٹھ کر
مجھ کو تب حوصلہ افزائی کا احساس ہوا
تجھ کو چاہا تو کھلے دل کے مطالب مجھ پر
تم کو دیکھا ہے تو بینائی کا احساس ہوا
More Sad Poetry






