تمہیں میری محبت کا جو اندازہ نہیں ہوتا

Poet: زین علی آصف تنولی By: زین علی آصف تنولی, Abbottabad

تمہیں میری محبت کا جو اندازہ نہیں ہوتا
یہ ہوتا بھی نہیں جب تک کوئی رسوا نہیں ہوتا

تری یادوں کے صحرا میں صنم کیا کیا نہیں ہوتا
جہاں ہو تشنگی کا غم، وہاں دریا نہیں ہوتا

تری آنکھوں کی نسبت سے یہاں زاہد بھی پیتے ہیں
ہمارے شہر میں ورنہ، یہ میخانہ نہیں ہوتا

مسلسل تیرے فتووں کا ہمیں کچھ ڈر نہیں واعظ
کہ عاشق ایسے حملوں سے کبھی ڈرتا نہیں ہوتا

غزا مہنگی، دوا مہنگی، زمیں مہنگی، کفن مہنگا
یہاں جینا نہیں ہوتا، یہاں مرنا نہیں ہوتا

کبھی جو زین بے بس ہو، نہ پھر مایوس تم ہونا
سمے تبدیل ہوتا ہے، سدا اک سا نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 132
16 May, 2025