تمہارا جو سہارا ہو گیا ہے

Poet: عنبرین حسیب عنبر By: Faiz ul Raheem, attock
Tumhara Jo Sahara Ho Gaya Hai

تمہارا جو سہارا ہو گیا ہے
بھنور بھی اب کنارا ہو گیا ہے

محبت میں بھلا کیا اور ہوتا
مرا یہ دل تمہارا ہو گیا ہے

تمہاری یاد سے ہے وہ چراغاں
کی آنسو بھی ستارا ہو گیا ہے

عجب ہے موسم بے اختیاری
کی جب سے وہ ہمارا ہو گیا

اک ان جانی خوشی کے آسرے میں
ہمیں ہر غم گوارا ہو گیا ہے

ہمیں کب راس آ سکتی تھی دنیا
غنیمت ہے گزارا ہو گیا ہے

جنہیں رہتا تھا زعم دل فروشی
انہیں اب کے خسارہ ہو گیا ہے

Rate it:
Views: 767
31 Mar, 2021