تمہارا جو سہارا ہو گیا ہے
Poet: عنبرین حسیب عنبر By: Faiz ul Raheem, attock
تمہارا جو سہارا ہو گیا ہے
بھنور بھی اب کنارا ہو گیا ہے
محبت میں بھلا کیا اور ہوتا
مرا یہ دل تمہارا ہو گیا ہے
تمہاری یاد سے ہے وہ چراغاں
کی آنسو بھی ستارا ہو گیا ہے
عجب ہے موسم بے اختیاری
کی جب سے وہ ہمارا ہو گیا
اک ان جانی خوشی کے آسرے میں
ہمیں ہر غم گوارا ہو گیا ہے
ہمیں کب راس آ سکتی تھی دنیا
غنیمت ہے گزارا ہو گیا ہے
جنہیں رہتا تھا زعم دل فروشی
انہیں اب کے خسارہ ہو گیا ہے
More Ambreen Haseeb Amber Poetry






