تم کو بتانا ہے
Poet: Snober George By: Snober George, Faisalabadمیرے جو گرد بنا یہ کیسا تانا بانا ہے
عزت اور محبت کا یارانہ ہے
حقیر نہ جانو میری باتوں کو
یہ کلام کچھ عارفانہ ہے
نہ ڈرو تم محبت کرتے ہوئے
ابھی یہ گُر بھی تمہیں سکھانا ہے
کچھ باتیں اپنے من میں رکھا کرو
یہ فن بھی کچھ جاذبانہ ہے
محبت کرو اور ڈٹ جاؤ
آج کا یہی تو زمانہ ہے
تو جو بلائے تو دوڑاتی ہوں میں
کہ میرا مزاج بھی عاجزانہ ہے
کرتی ہوں عشق بے پناہ تم سے
آج یہی تم کو بتانا ہے
More Love / Romantic Poetry






