تم کو بتانا ہے

Poet: Snober George By: Snober George, Faisalabad

میرے جو گرد بنا یہ کیسا تانا بانا ہے
عزت اور محبت کا یارانہ ہے

حقیر نہ جانو میری باتوں کو
یہ کلام کچھ عارفانہ ہے

نہ ڈرو تم محبت کرتے ہوئے
ابھی یہ گُر بھی تمہیں سکھانا ہے

کچھ باتیں اپنے من میں رکھا کرو
یہ فن بھی کچھ جاذبانہ ہے

محبت کرو اور ڈٹ جاؤ
آج کا یہی تو زمانہ ہے

تو جو بلائے تو دوڑاتی ہوں میں
کہ میرا مزاج بھی عاجزانہ ہے

کرتی ہوں عشق بے پناہ تم سے
آج یہی تم کو بتانا ہے

Rate it:
Views: 499
09 Dec, 2008