تم ثروت کو پڑھتی ہو
Poet: علی زریون By: Hassan, Karachi
تم ثروت کو پڑھتی ہو
کتنی اچھی لڑکی ہو
بات نہیں سنتی ہو کیوں
غزلیں بھی تو سنتی ہو
کیا رشتہ ہے شاموں سے
سورج کی کیا لگتی ہو
لوگ نہیں ڈرتے رب سے
تم لوگوں سے ڈرتی ہو
میں تو جیتا ہوں تم میں
تم کیوں مجھ پہ مرتی ہو
آدم اور سدھر جائے
تم بھی حد ہی کرتی ہو
کس نے جینس کری ممنوع
پہنو اچھی لگتی ہو
More Ali Zaryoun Poetry







