تقدیر سے اب کوئی گلہ ہی نہیں

Poet: Mahvish Hina By: Mahvish Hina, Oldham, Manchester

تقدیر سے اب کوئی گلہ ہی نہیں
افتادِ پیہم کا شاید صلہ ہی نہیں

کٹ بھی چلا ہے سفر زیست کا
سنگ میرے تو اب تک چلا ہی نہیں

فاصلوں کے تدارک میں عقل نے مری
سوائے ماتم کے ابھی کچھ کیا ہی نہیں

جسے خون رو کر چین مل جائے حنا
اس خمیر سے دل یہ بنا ہی نہیں

Rate it:
Views: 398
09 Feb, 2015