تقدیر

Poet: محمد یوسف راہی By: محمد یوسف راہی, Hyderabad Sind

 لکھا تقدیر کا اپنے مٹا سکتا نہیں کوئی
لکیروں کو ہتھیلی سے ہٹا سکتا نہیں کوئی

کسی کو مل گئی خوشیاں کسی کو غم نے گھیرا ہے
یہ سب کچھ کیسے ہوتا ہے بتا سکتا نہیں کوئی

کسی کے پاس ہے دولت کوئی اس کو ترستا ہے
خدا کی اس میں حکمت کیا بتا سکتا نہیں کوئی

لکھا تقدیر کا تو بھی تو دل سے مان لے راہی
یہ ہے فیصلہ رب کا اسے بدل سکتا نہیں کوئی

Rate it:
Views: 303
31 Jan, 2016
More Life Poetry