تجھ سے بڑھ کر نہ کوئی اور حسیں ہونا ہے
Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachiتجھ سے بڑھ کر نہ کوئی اور حسیں ہونا ہے
جو ترے بعد مرے دل میں مکیں ہونا ہے
آج تو مان کے غیروں کی مجھے چھوڑ دے پر
اک نہ اک دن تو تجھے مجھ پہ یقیں ہونا ہے
میں نے سوچا تھا کہ میں اپنا بناؤں گا تجھے
کیا خبر تھی تو کہیں مجھ کو کہیں ہونا ہے
کتنا پاگل ہے مرا دل جو تجھے سوچتا ہے
جانتا بھی ہے تجھے میرا نہیں ہونا ہے
بھول بیٹھا ہے مکاں اونچے بنانے والا
ایک دن مجھ کو کہیں خاک نشیں ہونا ہے
چار پیسے ہیں تری جیب میں کر لے موجیں
تیرے عیبوں کو ابھی پردہ نشیں ہونا ہے
عاشقوں کی یہی قسمت میں لکھا ہے باقرؔ
کہ عدو ہونگے جہاں یار وہیں ہونا ہے
More Love / Romantic Poetry






