بےحد ضروری(٢)

Poet: SAVERA By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

ہم نےخود کو چیونٹی کےمشابہ تھا جانا
وہ سیکھتےرہےسبق خود کو تیموری سمجھ کے

طوطےسےخداجانےکیسی تھی نسبت جناب کی
کڑوی کسیلی بھی کھاتے رہےوہ چوری سمجھ کے

مبالغہ آرائی کی کوئی حد نہیں ہوتی جبھی تو
جناب پڑوسن پہ لکھتےرہےغزل مادھوی سمجھ کے

چہرےپہ کئی نقاب تھےمگرہمیں اس سےکیاغرض
ہم داد ہی دیتےرہےانہیں میرپوری سمجھ کے

اک ہم ہی نہ تھےان کےمداخواہوں میں تنہا
ہمساہی بھی مزےلیتی رہی پانی پوری سمجھ کے

جن کی نظر میں پڑوسی مرغیاں تھیں دال برابر
وہ انہیں کھاتےرہے چکن تندوری سمجھ کے

 

Rate it:
Views: 449
06 Jul, 2012