بےحد ضروری سمجھ کے(١)

Poet: SAVERA By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

ایک رابطہ ہواتھا شروع انہیں نوری سمجھ کے
وہ بھی چلےآئےتھےہمیں حوری سمجھ کے

بےاختیارتھےہم فیصلہ کب اپنےبس میں تھا
دل مطمئین رہا رب کی منظوری سمجھ ک

جونہی بڑھا قدم ان کےدل کی زمین کی سمت
پیچھےہٹ گئےزمانےکی گھوری سمجھ کے

کتنی خوشبو بھری باتیں ہوا کرتی تھیں ان کی
جنہیں اب تک سنبھال رکھاہےکستوری سمجھ کے

کتنی دل نواز تھیں ان کی سوچوں کی سبیلیں
ہم بھی غناغٹ پی گئے مئےطہوری سمجھ کے

Rate it:
Views: 435
06 Jul, 2012