بے سبب ہی ادھر ادھر جاتا
تم نہیں ہوتے تو بکھر جاتا
پھول کی طرح تم اگر کھلتے
عطر کی طرح میں بکھر جاتا
خواب دیکھے تھے ہر جگہ ہم نے
چھوڑ کر شہر یہ کدھر جاتا
بات یہ ہے کہ یہ جدائی ہے
حادثہ ہوتا تو گزر جاتا
پھر جدا ہونا ہوتا نا ممکن
جسم میں جسم گر اتر جاتا