بہک تو جائیں گے لیکن کبھی گمراہ نہیں ہوں گے
Poet: UA By: UA, Lahoreبہک تو جائیں گے لیکن کبھی گمراہ نہیں ہوں گے
جو ڈگمگا بھی جائیں تو قدم بے راہ نہیں ہوں گے
تیرے نقش قدم کی خاک جب تک رہنما رہے گی
مقدر کے ستارے ٹوٹ کے کبھی تباہ نہیں ہوں گے
تیرے پیالے کی ہر دم خیر ہو اے ساقیء فیاض
کہ غم کے شور و فغاں ہوں گے نہ آہ و بکاہ ہوں گے
اسیران قفس غمناک ہیں ان سے کوئی جا کر کہے
کہ اب رنج و محن کی قید سے وہ بھی رہا ہوں گے
سخن کی بزم ہے عظمٰی یہاں اشعار جو ہوں گے
کبھی تو آہ میں ہوں گے تو کبھی واہ میں ہوں گے
More General Poetry






