بھول جانے کا بہانہ ہی تو تھا
Poet: Jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindiبھول جانے کا بہانہ ہی تو تھا
غم میں ڈوب جانا ہی تو تھا
چلا گیا ہے توچھوڑ کر ہمیں
تجھے یاد آنا ہی تو تھا
رہتے ہیں منتظر تیری آمد کے
دیا اشکوں کا جلانا ہی تو تھا
زخم بہت گہرا تھا جدائی کا
درد دل میں بسانا ہی تو تھا
چھپا لیا ہے تمہیں سینے میں
بھولنے سے تجھے بچانا ہی تو تھا
More Sad Poetry







