بڑے سلیقے سے اب ہم کو جھوٹ بولنا ہے

Poet: یاسر خان By: Rehman, Lahore

بڑے سلیقے سے اب ہم کو جھوٹ بولنا ہے
مرے نہ کوئی فقط اتنا زہر گھولنا ہے

رکھی ہوئی ہے تری یاد دل کے پلڑے میں
اب اس ترازو میں اک عشق اور تولنا ہے

میں اس لئے بھی زمانے میں سب کو پیارا ہوں
مجھے پتا ہے کہاں کتنا جھوٹ بولنا ہے

ہمارے دیش میں انصاف کی جو دیوی ہے
اب آستھا سے اسے زندگی کو تولنا ہے

ہوا لئے ہوئے پھرتی ہے قینچیاں یاسرؔ
بڑے حساب سے اپنے پروں کو کھولنا ہے

Rate it:
Views: 443
17 Aug, 2021