بڑے سلیقے سے اب ہم کو جھوٹ بولنا ہے
Poet: یاسر خان By: Rehman, Lahoreبڑے سلیقے سے اب ہم کو جھوٹ بولنا ہے
مرے نہ کوئی فقط اتنا زہر گھولنا ہے
رکھی ہوئی ہے تری یاد دل کے پلڑے میں
اب اس ترازو میں اک عشق اور تولنا ہے
میں اس لئے بھی زمانے میں سب کو پیارا ہوں
مجھے پتا ہے کہاں کتنا جھوٹ بولنا ہے
ہمارے دیش میں انصاف کی جو دیوی ہے
اب آستھا سے اسے زندگی کو تولنا ہے
ہوا لئے ہوئے پھرتی ہے قینچیاں یاسرؔ
بڑے حساب سے اپنے پروں کو کھولنا ہے
More Sad Poetry






