بچھڑ گئی ہوں
Poet: UA By: UA, Lahoreکھو کر تجھ کو بکھر گئی ہوں
میں تو خود سے بچھڑ گئی ہوں
عکس میں نہ ہی سائے میں
خود کو دیکھوں کدھر گئی ہوں
تیرا عکس اور تیری باتیں
دیکھوں سنوں جدھر گئی ہوں
میرے ہمسفر تیرے پیچھے
ادھر گئی کبھی ادھر گئی ہوں
تیرے گھر تک آنے والے
ان رستوں میں بکھر گئی ہوں
جب جب دل میں آس جگی ہے
تب تب میں بھی نکھر گئی ہوں
دل کے ٹکرے سمٹ گئے ہیں
لیکن میں کچھ بکھر گئی ہوں
عظمٰی تیری باتیں سن کر
میںبھی کچھ کچھ سدھر گئی ہوں
More General Poetry







