Add Poetry

بِن چراغوں کے

Poet: رشید حسرت By: رشید حسرتؔ, Quetta

گھر ہمارے تھے بن چراغوں کے
اور پھر آئے دن چراغوں کے

بانٹنے میں لگے ہیں اجیالے
بڑھتے جاتے ہیں سِن چراغوں کے

آنکھ روشن درِ رسول پہ ہے
بھاگ جاگے ہیں ان چراغوں کے

اپنی خوشیاں ہی نا سمیٹ فقط
ایک شب غم بھی گن چراغوں کے

دن چڑھا تو بجھا دیا اُن کو
زیرِ احساں تھے جن چراغوں کے

دوسروں کو کریں فراہم یہ
راستے خود کٹھن چراغوں کے

دل کو حسرتؔ لپیٹ میں رکھا
ہائے شعلے تھے کن چراغوں کے
 

Rate it:
Views: 2
12 May, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets