بندہ بشر

Poet: sania By: sania, islamabad

لگاتے ھیں زمانے سے توقعات بہت
کیا ہی اچھا ہو،جو ہم اتریں توقعات پر
بندہ بشر امیدی نہیں نا امیدی ہے
جو پویں ہوں تو بھلا جانو
گر نہ ہوں پوریں تو اپنا ھی کوئ گناہ جانو
یہی ہے راز دنیا کی شادمانی کا
کامیابی و کامرانی کا
وجاھت و واصفانی کا

Rate it:
Views: 447
13 Dec, 2014