بندہ بشر
Poet: sania By: sania, islamabadلگاتے ھیں زمانے سے توقعات بہت
کیا ہی اچھا ہو،جو ہم اتریں توقعات پر
بندہ بشر امیدی نہیں نا امیدی ہے
جو پویں ہوں تو بھلا جانو
گر نہ ہوں پوریں تو اپنا ھی کوئ گناہ جانو
یہی ہے راز دنیا کی شادمانی کا
کامیابی و کامرانی کا
وجاھت و واصفانی کا
More General Poetry






