بناء غلطی کے ہم خود کو مجرم تو نہیں کر سکتے
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabiaاگر وہ کرتا نہیں ہم سے محبت
تو ہم کوئی زبردستی تو نہیں کر سکتے
یوں تو چلا رہے ہیں طوفانوں میں کشتی
لیکن طوفانوں سے دوستی تو نہیں کرسکتے
بڑا بے چین کر جاتی ہیں خاموشیاں ہمیں
اب ہم تنہائیوں سے دشمنی تو نہیں کر سکتے
وہ کتنا سادہ اور کتنا گہرا ہے
سرے عام ُاس کی مخالفت تو نہیں کر سکتے
نجانے صبر کی کس انتہا پر ہمیں دیکھنا چاہیتا ہے
بناء غلطی کے ہم خود کو مجرم تو نہیں کر سکتے
اک خطاء کی کیا اتنی ملنی تھی سزایئں ہمیں
جانتے اگر تو وہ خطاء ہم بھول سے بھی کر نہیں سکتے
More Sad Poetry






