بن سوچے سمجھے کیسے اقرار کر لوں

Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK

بن سوچے سمجھے کیسے اقرار کر لوں
کسی اجنبی سے اپنی نگاہیں چار کر لوں

مانا کہ جان چھڑکتا ھے وہ ہم پر مرتا ھے۔
مگر اتنی جلدی اے دل کیسے اعتبار کر لوں؟

پیار سے اپنی برسوں پرانی دشمنی ھے۔۔۔
آہ ! پھر سے کیسے میں زندگی آزار کر لوں؟

اسد اس کی نییت پر کوئی شک نہیں لیکن۔
آخر وہ اجبنی ھے پھر کیسے اعتبار کر لوں؟

Rate it:
Views: 988
08 Jul, 2021
More Life Poetry