بن سوچے سمجھے کیسے اقرار کر لوں
Poet: اسد رضا By: ASAD, MPKبن سوچے سمجھے کیسے اقرار کر لوں
کسی اجنبی سے اپنی نگاہیں چار کر لوں
مانا کہ جان چھڑکتا ھے وہ ہم پر مرتا ھے۔
مگر اتنی جلدی اے دل کیسے اعتبار کر لوں؟
پیار سے اپنی برسوں پرانی دشمنی ھے۔۔۔
آہ ! پھر سے کیسے میں زندگی آزار کر لوں؟
اسد اس کی نییت پر کوئی شک نہیں لیکن۔
آخر وہ اجبنی ھے پھر کیسے اعتبار کر لوں؟
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






