بس یہی چند الفاظ ہیں زیست کا سرمایا

Poet: UA By: UA, Lahore

بس یہی چند الفاظ ہیں زیست کا سرمایا
زندگی سے اور کچھ بھی ہم نے نہیں پایا

رب کی رضا جان کے سہتے رہے صبر سے
جو بھی وقت زندگی نے قسمت سے دکھایا

جتنے بھی رنج و الم اپنی جان پہ سہے
ہاتھوں کی لکیروں نے ان کا حال سنایا

چشم نم کے اشکوں کو دل میں جذب کیا
ہر دم میرے ہونٹوں نے خوشیوں کا ترانہ گایا

اپنوں کی تکلیفیں اور دل کی خانہ بربادی
عظمٰی دل ہی جانتا ہے کیا دل نے درد اٹھایا

Rate it:
Views: 441
25 Nov, 2013