برس یوں نیا ہم منانے لگے ہیں

Poet: طاہر مختار طاہر By: حسن, Lahore

برس یوں نیا ہم منانے لگے ہیں
پرانے گھاؤ جوں ٹھکانے لگے ہیں

ترا نام لے کے، تری باتیں کر کے
یہ احباب مجھ کو ستانے لگے ہیں

میں تو جا چکا ہوں مگر لوگ سارے
کہانی مری ہی سنانے لگے ہیں

چھپا کے منھ بیٹھا ہوں محفل میں تیری
ترے لوگ مجھ کو اٹھانے لگے ہیں

کسی بھی طرح دل نہیں آنا ان پہ
اگرچہ یہ چہرے سہانے لگے ہیں

جو تصویر تیری لگائی تھی ہم نے
اسے کمرے میں سے ہٹانے لگے ہیں

اڑا ہیں چکے خاک تیری گلی میں
یہ مجنوں نگر اب بسانے لگے ہیں

Rate it:
Views: 694
25 Jan, 2023
Related Tags on New Year Poetry Poetry
Load More Tags
More New Year Poetry