بدلے موسم نہ کبھی آئے زمانے کتنے
Poet: Faisal Sheikh By: Faisal Sheikh , Karachiبدلے موسم نہ کبھی آئے زمانے کتنے
مٹ گئے آنکھوں سے کچھ خواب پرانے کتنے
در بدر پھرتے رہے شوق جنوں کی خاطر
برگ آوارہ بنے بدلے ٹھکانے کتنے
تم کو کھونے کا کچھ احساس نہ ہو
سوچ کر چھوڑے یہیِ ہم نے آشیانے کتنے
مدتوں بعد تمہیں دیکھا جو
بج اُٹھے دل میں وہی ساز پرانے کتنے
آج بھی تیری محبت کا ہی اسیر ہوں میں
من میں ہیں آج بھی ارمان سہانے کتنے
اپنی الفت کو کہیں چھوڑ کر میں تنہا نہیں
ہمسفر اور بھی ہیں ساتھ دیوانے کتنے
More Love / Romantic Poetry






