Add Poetry

بدلا اور نہ بدلے گا ہے یار وہی

Poet: By: Tariq Baloch, hub chowki

بدلا اور نہ بدلے گا ہے یار وہی
پچھلے سال سے اب تک ہے انکار وہی

وہ پتھر دل بنے کیسے بدلے گا
اور یہ دل ضد کرتا ہے بیکار وہی

اُس دہلیز پہ سر رکھنے سے کیا ہوگا
اُس کے ہونٹوں پر ہوگا انگار وہی

رات ہلی جب میرے کمرے کی کھڑکی
آنکھوں میں آ بیھٹے پھر آثار وہی

Rate it:
Views: 343
27 Nov, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets