Add Poetry

ایسے حیراں ہیں کہ حیرت کی کوئی حد ہی نہیں

Poet: بابر علی اسد By: مصدق رفیق, Karachi

ایسے حیراں ہیں کہ حیرت کی کوئی حد ہی نہیں
عکس ٹوٹا ہے مگر آئنے پہ زد ہی نہیں

ہم ترے ظرف کی قامت سے بہت چھوٹے ہیں
تیرے رتبے کے برابر تو یہاں قد ہی نہیں

اب یہی آخری حل ہے کہ مدینے پہنچوں
اک وہی در ہے کہ جس در پہ کوئی رد ہی نہیں

ہر بڑھاپے کو بزرگی بھی نہیں مل سکتی
تنگ گلیوں کے نصیبوں میں یہ برگد ہی نہیں

اپنے لہجے کے تلفظ سے یہ تشدید ہٹا
دیکھ الفاظ کے چہروں پہ کہیں شد ہی نہیں
 

Rate it:
Views: 1
19 Jun, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets