ایسا کوئی تو اک بھی دیا مل جائے
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliزمانے میں کہیں سے بھی وفا مل جائے
جو منظور ہو ، کسی سے ایسی دعا مل جائے
مٹ جائے مرض عمر بھر کے لئے
ایسی کوئی درد کی اک دوا مل جائے
زندگی کی تاریکیوں میں کر دے روشنی
ایسا کوئی تو اک بھی دیا مل جائے
سہارا لے کے چل سکیں زندگی کی راہوں پر
بے کسوں اور بے سہاروں کو ایسا اک عصا مل جائے
دل کی سیاہی کو مٹا دے جو سدا کے لئے
کاش زندگی میں کوئی ایسی ضیاء مل جائے
بعد مرنے کے بھی زمانہ جسے بھلا نہ سکے
ایسی کوئی تجھے کاشف زندگی میں ادا مل جائے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






