اگر یقیں نہیں آتا تو آزمائے مجھے
Poet: بشیر بدر By: Zumra, Karachiاگر یقیں نہیں آتا تو آزمائے مجھے 
 وہ آئنہ ہے تو پھر آئنہ دکھائے مجھے 
 
 عجب چراغ ہوں دن رات جلتا رہتا ہوں 
 میں تھک گیا ہوں ہوا سے کہو بجھائے مجھے 
 
 میں جس کی آنکھ کا آنسو تھا اس نے قدر نہ کی 
 بکھر گیا ہوں تو اب ریت سے اٹھائے مجھے 
 
 بہت دنوں سے میں ان پتھروں میں پتھر ہوں 
 کوئی تو آئے ذرا دیر کو رلائے مجھے 
 
 میں چاہتا ہوں کہ تم ہی مجھے اجازت دو 
 تمہاری طرح سے کوئی گلے لگائے مجھے
More Love / Romantic Poetry






