اپنے مخدوش حالات دنیا کو بتاتے کیوں ھو

Poet: حسن کیانی By: Hassan Kayani, Leeds

اپنے مخدوش حالات دنیا کو بتاتے کیوں ھو
اپنے زخم جگر لوگوں کو دکھاتے کیوں ھو

تم کو معلوم ھے رسوائی کی اہمیت لیکن
پھر اپنی زات سے پردہ اٹھاتے کیوں ھو

نئے زمانے میں نئے نظرئیے کا دور دورہ ھے
پھر تم لوگوں کو پرانی باتیں سناتے کیوں ھو

اس شھر میں کہاں کوئی پہچانے گا تجھے
تم پھر اپنے وطن دوڑ کے جاتے کیوں ھو

حسن جہاں میں درد کا احساس کسے ھوتا ھے
پھر اپنے دکھڑے لوگوں کو سناتے کیوں ھو

Rate it:
Views: 384
04 Nov, 2015