اپنے احساس سے چھو کر صندل کر دو

Poet: Wasi Shah By: Shazia Hafeez, Attock

اپنے احساس سے چھو کر صندل کر دو
میں کہ صدیوں سے ادھورا ہوں مکمل کر دو

نہ تمہیں ہوش رہے اور نہ مجھے ہوش رہے
اس قدر ٹوٹ کے چاہو، مجھے پاگل کر دو

تم ہتھیلی کو میرے پیار کی مہندی سے رنگو
اپنی آنکھوں میں میرے نام کا کاجل کر دو

اس کے سائے میں میرے خواب دھک اُٹھیں گے
میرے چہرے پہ چمکتا ہوا آنچل کر دو

دُھوپ ہی دُھوپ ہوں میں ٹوٹ کے برسو مجھ پر
اِس قدر برسو میری رُح میں جَل تھَل کر دو

جیسے صحراؤں میں ہر شام ہوا چلتی ہے
اس طرح مجھ میں چلو اور مجھے تھَل کر دو

تم چھپا لو میرا دل اوٹ میں اپنے دل کی
اور مجھے میری نگاہوں سے بھی اوجھل کر دو

مسئلہ ہوں تو نگاہیں نہ چراؤ مجھ سے
اپنی چاہت سے توجہ سے مجھے حَل کر دو

اپنے غم سے کہو ہر وقت میرے ساتھ رہے
ایک احسان کرو اس کو مُسلسل کر دو

مجھ پہ چھا جاؤ کسی آگ کی صورت جاناں
اور میری ذات کو سوکھا ہوا جنگل کر دو

Rate it:
Views: 3424
11 Jun, 2009
More Wasi Shah Poetry