اپنی باتوں کو تولنا ہوگا
Poet: احمد By: احمد, Lahoreاپنی باتوں کو تولنا ہوگا
یعنی سورج کو بولنا ہوگا
دھوپ کمرے میں یوں نہ آئے گی
اٹھ کے دروازہ کھولنا ہوگا
حادثے ہیں شکست آمادہ
موت کو سر پہ ڈولنا ہوگا
نقش بکھرا دئے ہوا نے سب
ایک اک ذرہ رولنا ہوگا
آنکھ والے سے یہ تقاضا ہے
ایک اندھا ہوں بولنا ہوگا
More Love / Romantic Poetry






