اول تو مُیسر ہی نہیں ہوتے کسی کو

Poet: اول تو مُیسر ہی نہیں ہوتے کسی کو By: ماہی, Rawalpindi

اول تو مُیسر ہی نہیں ہوتے کسی کو
خوش بختی سے مل جائیں تو وافر نہیں ہوتے

ہم پاؤں بھی پھیلائیں تو محتاط بہت ہیں
"۔ چادر سے یا اوقات سے باہر نہیں ہوتے

Rate it:
Views: 986
24 Aug, 2022