اور پھر چہرۂ خاشاک بدل جائے گا

Poet: یحیٰ خان یوسف زئی By: Anila, Karachi

اور پھر چہرۂ خاشاک بدل جائے گا
ایک دن موسم سفاک بدل جائے گا

جب یہ ہنگام خوش ادراک بدل جائے گا
آپ کا پیرہن خاک بدل جائے گا

کوئی بے داغ قبا پوش ہے قاتل اپنا
قتل کر لے گا تو پوشاک بدل جائے گا

دام امید میں باندھے گا تمنائے خام
وقت آنے پہ وہ چالاک بدل جائے گا

Rate it:
Views: 269
17 Aug, 2021