انتخاب-٢
Poet: By: Uzma Ahmad, Lahoreکچھ دیر تیری یاد سے غافل رہا تھا میں
وہ لمحے کر رہے ہیں مجھے شرمسار سے
میں بھی آئینہ تو بھی آئینہ
دیکھ اک بار سامنے ہو کر
بتوں سے تجھ کو امیدیں خدا سے ناامیدی
مجھے بتا تو سہی اور کافری کیا ہے
وہ کون تھا جو میرے ساتھ ہمکلام رہا
میرے سوا کوئی انسان تھا آس نہ پاس
تیرے نقش پا کی تلاش تھی
جو جھکا رہا میں نماز میں
عشق پر فریاد لازم تھی سو وہ بھی ہو چکی
اب ذرا دل تھام کر فریاد کی تاثیر دیکھ
تجھ کو بھی کچھ آگہی مل جائیگی
تو میری دیوانگی اپنا کے دیکھ
More General Poetry






