ان کی نظروں میں سما کر میں جو افضل ہوگیا

Poet: شہزاد انور اکولوی By: شہزاد انور اکولوی, Akola

ان کی نظروں میں سما کر میں جو افضل ہو گیا
دیکھتے ہی دیکھتے ہر مسئلہ حل ہو گیا

دل لگی جو کر رہا تھا ایک بھنورا پھول سے
اس کے دامن کو چھوا تو اور چنچل ہو گیا

ابر کے آوارہ ٹکڑے ہو گئے باہم تو پھر
دیکھتے ہی دیکھتے یہ دشت جل تھل ہو گیا

ہو رہے ہیں اب موبائل ہی سے حل سارے سوال
جیسے استادوں کا بھی استاد گوگل ہو گیا

ماں کی ممتا چل رہی تھی ساتھ دورانِ سفر
راستہ جتنا بھی تھا پرخار مخمل ہو گیا

دھیرے دھیرے شمس نکلا اور اجالا ہو گیا
رفتہ رفتہ بادلوں میں چاند اوجھل ہو گیا

وقتِ رخصت ماں نے انور جو تجھے تحفہ دیا
وہ دوشالہ اب کسی کے سر کا آنچل ہو گیا

Rate it:
Views: 105
14 Mar, 2025