امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ
Poet: Hassan Kayani By: Hassan Kayani, Leeds (UK)جنت کے سرداروں میں اک چراغ روشن یا حسین
دنیا میں عدل و انصاف کی درخشاں پہچان یاحسین
حکومت بچا کے بھی دونوں جہاں میں ملعون ھے یزید
سر کٹا کے بھی دونوں جہاں میں جاوداں یا حسین
داستان خونچکاں پہ ھر آنکھ ھے اشکبار
اسلام کے لیے جان بھی قربان یا حسین
فاطمہ کے لاڈلے ظلم کی چکی میں پس گئے
یہ ھیں اھل بیعت پیغمبر خدا کے پیرواں یا حسین
رھتی دنیا تک تیری قربانیوں کی داستاں مثال بن گئی
جس طرح ھوے تیرے دلبر جانثار دین پہ فداں یا حسین
کس شان سے طاغوتیوں کو پھر للکارا ھے جزبہءشوق نے
پھر ظالم کے ظلم سےتڑپی ھے کربلا کی زمین یا حسین
تہتر جانوں کا صدقہ حق کی خاطر ھتھیلی پہ رکھ کے پیش کیا
ایسا مجاھدحق کوئی نہں ھے جہاں میں سردار شہیداں یاحسین
کیسے بیاں کروں تیرا رتبہ امام عالی مقام
تجھے تو مقصود تھی رضائے یزداں یا حسین
حسن کتنا دلکش حق ھے دیکھیئےنقش پا حسین کا
آج بھی منزل کا پتہ دیتی ھے وہ شام غریباں یاحسین
وہ بہن بھی تو زمانے میں ہے اب نبھاتی ہیں
ماں کی الفت کا کوئی بھی نہیں ہے اب بدل
پر بہن بھی تو محبت میں ہے ایثار نبھاتی ہیں
گھر کے آنگن میں جو پھیلے ہیں یہ الفت کے ضیا
یہ بہن ہی تو ہیں جو گھر میں یہ انوار نبھاتی ہیں
ماں کے جانے کے بعد گھر جو ہے اک اجڑا سا نگر
وہ بہن ہی تو ہیں جو گھر کو ہے گلزار نبھاتی ہیں
دکھ میں بھائی کے جو ہوتی ہیں ہمیشہ ہی شریک
وہ بہن ہی تو ہیں جو الفت میں ہے غمخوار نبھاتی ہیں
ماں کی صورت ہی نظر آتی ہے بہنوں میں ہمیں
جب وہ الفت سے ہمیں پیار سے سرشار نبھاتی ہیں
مظہرؔ ان بہنوں کی عظمت کا قصیدہ کیا لکھیں
یہ تو دنیا میں محبت کا ہی وقار نبھاتی ہیں
زماں میں قدر دے اردو زباں کو تو
زباں سیکھے تو انگریزی بھولے ا پنی
عیاں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
تو سیکھ دوسری ضرورت تک ہو ایسے کہ
مہاں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
زباں غیر کی ہے کیوں اہمیت بتا مجھ کو
سماں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
سنہرے لفظ اس کے خوب بناوٹ بھی
زماں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
بھولے کیوں خاکؔ طیبؔ ہم زباں ا پنی
جہاں میں قدر دے اُردو ز باں کو تو






