اشکوں نے جب بھی لکھی اثر کی عبارتیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, pakistan

اشکوں نے جب بھی لکھی اثر کی عبارتیں
کاغز پر بن گئ ہیں گہر کی عبارتیں

نفرت کی آگ کیسے بجھے گئ بھلا بتاؤ
جب آدمی لکھے گا شرر کی عبارتیں

منزل ملے گئ آپکو لیکن یہ شرط ہے
ہوں نقش دل پہ عزم سفر کی عبارتیں

یہ کہہ رہی ہے چاندنی آنچل بکھیر کر
لکھی ہے میں نے نور نظر کی عبارتیں

آسان تو بہت ہے نشیب و فراز دہر
مشکل مگر ہے زیر و زبر کی عبارتیں

جب بھیجے ہے وہ خط لب شیرین سے چوم کر
گھلتی ہے دل میں شہد و شکر کی عبارتیں

یوں منسلک ہے سانسوں سے رشتہ وجود کا
گنتی کے ساتھ جیسے صفر کی عبارتیں

بھاتی نہیں ہے کوئی عبارت کبھی اسے
پڑھتی ہے وشمہ صرف ہنر کی عبارتیں

Rate it:
Views: 487
30 Dec, 2012