اسکو کہتے ھیں کہ دنیا کے عجب کھیل تماشے
Poet: عبدااسلام عارف By: عبدااسلام عارف, Mississauga Canadaوہ بنجر زمین جو ایک بوند پانی کو بھی ترسی ھوگی
شاید میر ے جیون کی اجاڑ راھوں کی طر ح سی ھوگی
ایک ھم کہ شب و روز کے بھکائے میں آئے ھو ے ھیں
ورنہ رو ح تو ھمیشہ کی بھٹکتی ھوئ پیاسی ھوگی
اسکو کہتے ھیں کہ دنیا کے عجب کھیل تماشے
ھے رنگ طرب آج تو گئے سال پر برسی ھوگی
اب تو چلے آو کہ ھم بھی چلے ھیں آخر
سانس اٹکی ھوئ باقی تو ذرا سی ھوگی
کس نے سوچا تھا کہ سیاست کی اس دنیا میں عارف
میرا وقت میر ے اپنے یہ سانس بھی سیاسی ھوگی
More Sad Poetry






