اس پار بھی اس پار بھی
Poet: UA By: UA, Lahoreاظہار ہو اقرار ہو اس پار بھی اس پار بھی
بن جائے کوئی داستاں اس پار بھی اس پار بھی
دل تھوڑا پر سکون ہو تھوڑا ہو بیقرار بھی
انکار میں اقرار ہو اس پار بھی اس پار بھی
آنکھیں ہوں بیدار بھی آنکھوں میں ہو خمار بھی
بن جائے کوئی داستاں اس پار بھی اس پار بھی
مزاج ہوں بہکے ہوئے خود پہ ہو اختیار بھی
خاموش لب کچھ نہ کہیں آنکھیں مگر باتیں کریں
دل سے دل جو کی بات ہو اس پار بھی اس پار بھی
بن جائے کوئی داستاں اس پار بھی اس پار بھی
خاموشی میں اک راز ہو اس راز میں جو بات ہو
کوئی نہ جان پائے وہ کوئی سمجھ نہ پائے وہ
تکرار ہو اقرار ہو اس پار بھی اس پار بھی
بن جائے کوئی داستاں اس پار بھی اس پار بھی
یوں تیرگی کھو جائے گی روشنی ہو جائے گی
دل کا چمن کھل جائے گا موسم بہار آئے گا
اور زیست نکھر جائے گی اس پار بھی اس پار بھی
بن جائے کوئی داستاں اس پار بھی اس پار بھی
وہ بہن بھی تو زمانے میں ہے اب نبھاتی ہیں
ماں کی الفت کا کوئی بھی نہیں ہے اب بدل
پر بہن بھی تو محبت میں ہے ایثار نبھاتی ہیں
گھر کے آنگن میں جو پھیلے ہیں یہ الفت کے ضیا
یہ بہن ہی تو ہیں جو گھر میں یہ انوار نبھاتی ہیں
ماں کے جانے کے بعد گھر جو ہے اک اجڑا سا نگر
وہ بہن ہی تو ہیں جو گھر کو ہے گلزار نبھاتی ہیں
دکھ میں بھائی کے جو ہوتی ہیں ہمیشہ ہی شریک
وہ بہن ہی تو ہیں جو الفت میں ہے غمخوار نبھاتی ہیں
ماں کی صورت ہی نظر آتی ہے بہنوں میں ہمیں
جب وہ الفت سے ہمیں پیار سے سرشار نبھاتی ہیں
مظہرؔ ان بہنوں کی عظمت کا قصیدہ کیا لکھیں
یہ تو دنیا میں محبت کا ہی وقار نبھاتی ہیں
زماں میں قدر دے اردو زباں کو تو
زباں سیکھے تو انگریزی بھولے ا پنی
عیاں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
تو سیکھ دوسری ضرورت تک ہو ایسے کہ
مہاں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
زباں غیر کی ہے کیوں اہمیت بتا مجھ کو
سماں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
سنہرے لفظ اس کے خوب بناوٹ بھی
زماں میں قدر دے اُردو زباں کو تو
بھولے کیوں خاکؔ طیبؔ ہم زباں ا پنی
جہاں میں قدر دے اُردو ز باں کو تو







