اس نے ہاتھوں میں جب لے لیا آئنہ
Poet: شہباز By: شہباز, Karachiاس نے ہاتھوں میں جب لے لیا آئنہ
سامنے آئنے کے ہوا آئنہ
ان کے دست ہنر کا یہ اعجاز ہے
ایک پتھر تھا میں ہو گیا آئنہ
آئنے کی طرف سے وہ گزرے تھے بس
دیر تک ان کو تکتا رہا آئنہ
حسن پر اس کو اپنے تھا اتنا گماں
زندگی بھر بدلتا رہا آئنہ
حال دل اس پہ یوں منکشف ہو گیا
میرا چہرہ ہی جب ہو گیا آئنہ
زندگی کا یہی ان کی عنوان ہے
آئنہ آئنہ آئنہ آئنہ
جھوٹ کو جھوٹ سچ کو جو سچ کہہ دیا
سنگ باری کی زد میں رہا آئنہ
جو اٹھاتے ہیں تم پر سدا انگلیاں
تم بھی ان کو دکھا دو ذرا آئنہ
عشق و الفت کی دانشؔ یہ معراج ہے
میں ترا آئنہ تو مرا آئنہ
More Love / Romantic Poetry






