Add Poetry

اس عید پہ ایسا کر لینا۔۔۔

Poet: Tariq Iqbal Haavi By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

اس عید پہ ایسا کر لینا
دل میں خوشیوں کو بھر لینا

اس عید پہ ملنے آﺅں گا
کر روشن بام و در لینا

تھوڑی دُور جو آ کے رک جاﺅں
تھوڑا تم بھی کر سفر لینا

تم بھاگ کے آنا میری طرف
مجھ کو بانہوں میں بھر لینا

عید مبارک کہے گی ہر دھڑکن
سن سینے پہ رکھ کے سر لینا

خالی ہاتھ میں دونگا تحفے میں
اپنے ہاتھ سے اس کو بھر لینا

میری آنکھیں نہیں یہ آئینہ ہیں
جی بھر کے ان میں سنور لینا

تمھیں جی بھر کے میں دیکھوں گا
تم ہرگز نہ پھیر نظر لینا

نام لکھ کے دونوں کا مہندی سے
روشن ہاتھوں کو یوں کر لینا

جب دیکھوں گا تو چوموں گا
ہو سکے تو کر صبر لینا

شاید نہ پھر سے پلٹ سکوں
اب آﺅں تو مجھ کو دھر لینا

ان پل دو پل کے لمحوں میں
زندگی کو کر بسر لینا

اس عید پہ ایسا کر لینا
دل میں خوشیوں کو بھر لینا

Rate it:
Views: 358
23 Jul, 2015
Related Tags on Occassional / Events Poetry
Load More Tags
More Occassional / Events Poetry
غالب و اقبال ہوں نہ رُوحِ میر غالب و اقبال ہوں نہ رُوحِ میر
تذکرہ اجداد کا ہے نا گزیر
بھُول سکتا ہوں نوشہرہ کس طرح
جس کی مِٹّی سے اُٹھا میرا خمیر
پکّی اینٹوں سے بنی گلیوں کی شان
آج تک ہوں اسکی یادوں کا اسیر
دُور دُور تک لہلہاتے کھیت تھے
آہ وہ نظّارہ ہائے دلپذیر
میرے گھر کا نقشہ تھا کچھ اس طرح
چند کمرے صحن میں منظر پذیر
صحن میں بیت الخلا تھی اک طرف
اور اک برآمدہ بیٹھک نظیر
صحن میں آرام کُرسی بھی تھی ایک
بیٹھتے تھے جس پہ مجلس کے امیر
پیڑ تھا بیری کا بھی اک وسط میں
چار پائیوں کا بھی تھا جمِّ غفیر
حُقّے کی نَے پر ہزاروں تبصرے
بے نوا و دلربا میر و وزیر
گھومتا رہتا بچارا بے زباں
ایک حُقّہ اور سب برناؤ پیر
اس طرف ہمسائے میں ماسی چراغ
جبکہ ان کی پشت پہ ماسی وزیر
سامنے والا مکاں پھپھو کا تھا
جن کے گھر منسوب تھیں آپا نذیر
چند قدموں پر عظیم اور حفیظ تھے
دونوں بھائی با وقار و با ضمیر
شان سے رہتے تھے سارے رشتے دار
لٹکا رہتا تھا کماں کے ساتھ تیر
ایک دوجے کے لئے دیتے تھے جان
سارے شیر و شکر تھے سب با ضمیر
ریل پیل دولت کی تھی گاؤں میں خوب
تھوڑے گھر مزدور تھے باقی امیر
کھا گئی اس کو کسی حاسد کی آنکھ
ہو گیا میرا نوشہرہ لیر و لیر
چھوڑنے آئے تھے قبرستان تک
رو رہے تھے سب حقیر و بے نظیر
مَیں مرا بھائی مری ہمشیرہ اور
ابّا جی مرحوم اور رخشِ صغیر
کاش آ جائے کسی کو اب بھی رحم
کر دے پھر آباد میرا کاشمیر
آ گیا جب وقت کا کیدو امید
ہو گئے منظر سے غائب رانجھا ہیر
 
امید خواجہ
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets