اس سے بچھڑ جانا ضروری تھا
Poet: Rukhsana kausar By: Rukhsana kausar, Jalal Pur Jattan, Gujratاس سے بچھڑ جانا ضروری تھا
غم کے اس پار اتر جانا ضروری تھا
حزیں نہ ہوئے ہم بھی بہت ٹوٹ کر
پتھر نہ بن جائیں اس در پہ بکھر جانا ضروری تھا
شام محبت بھی ڈھلتی گئی اس پل
کہکشاں سے پر ےسحر جانا ضروری تھا
نرم قالین کی طرح میری ہتھلیاں اس کے واسطے
نہ دکھ جائیں نازک پاؤ ں وہاں بہہ جانا ضروری تھا
وہ رہتا تھا میرے ساتھ بے چین سا
چپ چاپ اپنے نگر جانا ضروری تھا
کوئی مسیحا، کوئی ہمدرد نہ تھا زمانے میں
جھکی آنکھوں کے ساتھ گھر لوٹ جانا ضروری تھا
بن اس کے بھی تو نہ جیا جانا تھا
چپکے سے اپنی ذات میں مر جانا ضروری تھا
More Love / Romantic Poetry






