اس ایک قطرے کا دریا پر انکشاف بھی کر

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, pakistan

اس ایک قطرے کا دریا پر انکشاف بھی کر
مجھے پہن توں میرے دل میں اعتکاف بھی کر

مجھے پسند کیا ہے تو اعتراف بھی کر
یہ گرد آئینہ دست نہیں صاف بھی کر

میرے لئے توں زمانے سے اختلاف بھی کر
نکل عدم سے ذرا خود سے انحراف بھی کر

اسی چراغ کا پر عمر بھر طواف بھی کر
کبھی تو بات کوئی ضبط کے خلاف بھی کر

Rate it:
Views: 398
27 Jan, 2013