اردو ہائیکو
Poet: maqsood hasni By: masood hasni, kasurکسی کی آنکھ میں سمائی ظلمت شب
کسی کی آنکھ میں تسکین کا جادو
گلیوں کے ہونٹوں پر سجی عید مبارک
...........
شب ہجر ہم سفر ہوئے
تری آنکھوں کے مست پیالے
پیاس میں ڈوبے بادلوں کے
...........
بھوک جب بھی ستاتی ہے
دریچے اخلاص کے سب
بہرے ہو جاتے ہیں
............
شام کے ہاتھوں میں پتھر
صبح کی آنکھ میں خنجر
بچہ مرا پوچھے ہے آج کا موسم
...............
مچھرے کی پلکوں پر شبنم
تڑپ بےآب ماہی کی
یا یہ جلتی آنکھوں کا دھواں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






